ای پی اے : ماحولیاتی آلودگی کے خلاف کارروائی میں صنعتی یونٹ مسمار
EPA crackdown
فائل فوٹو
لاہور:( ویب ڈیسک) اینٹی اسموگ مہم کے تحت ماحولیاتی تحفظ ایجنسی نے ایک صنعتی یونٹ کو مسمار کر دیا جو خطرناک حد تک آلودگی پھیلانے کا ذمہ دار تھا۔

کارروائی کے دوران حکام نے بڑی مقدار میں کاربن سے بھرے تھیلے اور دیگر غیر قانونی طور پر ذخیرہ شدہ مواد برآمد کیا۔ کچھ افراد جنہوں نے ای پی اے ٹیم کی مزاحمت کی، انہیں بھی حراست میں لیا گیا جبکہ ان کے ہتھیار پولیس کے حوالے کر دیے گئے۔

ذرائع کے مطابق متعلقہ فیکٹری کو متعدد بار نوٹس جاری کیے گئے تھے مگر وہ احکامات پر عمل نہ کر سکی۔ لیبارٹری رپورٹس سے ثابت ہوا کہ اس کی صنعتی سرگرمیاں فضا میں شدید آلودگی کا باعث بن رہی تھیں۔ کارروائی کے وقت فیکٹری میں موجود بھٹیاں جل رہی تھیں جنہیں موقع پر ہی بند کر دیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اعلان کیا ہے کہ صنعتی آلودگی پھیلانے والے تمام یونٹس کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔ پنجاب حکومت کی خصوصی مانیٹرنگ ٹیمیں چوبیس گھنٹے نگرانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کسان کارڈ بل ادائیگی ونر لسٹ 2025 کا اعلان رواں ماہ متوقع

حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جو ماحول کو نقصان پہنچائے گا اسے کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، عوام کی صحت ہماری پہلی ترجیح ہے۔

مزید بتایا گیا کہ حکومت انڈسٹریل مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرے گی جو سرکاری سیل توڑنے میں ملوث ہیں۔ عوامی صحت کے لیے نقصان دہ تمام سرگرمیوں کو قانون کے دائرے میں لایا جا رہا ہے اور یہ آپریشن بلا امتیاز جاری رہے گا۔

صوبے بھر میں صنعتی آلودگی کے خلاف فیصلہ کن کریک ڈاؤن جاری ہے اور تمام صنعتی یونٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ ایس او پیز پر عمل کریں۔