پنجاب میں فضائی آلودگی تشویش ناک صورتحال اختیار کرگئی
لاہور آلودگی میں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مقرر معیار سے کئی گنا زیادہ آگے نکل گیا
لاہور آلودگی میں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مقرر معیار سے کئی گنا زیادہ آگے نکل گیا/ فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب میں فضائی آلودگی تشویش ناک صورتحال اختیار کرگئی، لاہور آلودگی میں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مقرر معیار سے کئی گنا زیادہ آگے نکل گیا اور دنیا کے آلودہ شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آگیا۔

عالمی ماحولیاتی ادارے آئی کیو ایئر کے مطابق پیر کی صبح لاہور کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈکس 396 ریکارڈ کیا گیا، جو انسانی صحت کیلئے انتہائی خطرناک سطح ہے، بھارتی دارالحکومت دہلی کا اے کیو آئی 262 رہا۔ محکمہ ماحولیات پنجاب کے اعداد و شمار کے مطابق صبح 6 بجے لاہور کے کئی علاقوں میں فضائی معیار خطرناک حد تک خراب تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع، نوٹیفکیشن جاری

ایف ایف پاکستان ون لاہور کے علاقے میں اے کیو آئی 790 تک جا پہنچا۔ سول سیکرٹریٹ روڈ پر 770، وائلد لائف اینڈ پارکس ساندہ روڈ پر 718، سی ای آر پی آفس پر 641، ڈی ایچ اے فیز 8 میں اے کیو آئی 624 تک جا پہنچا۔ برکی روڈ پر610، سٹی سکول پروگرام کے علاقے میں اے کیو آئی 581 رہا، نسبتاً بہتر فضا واہگہ بارڈر پر دیکھی گئی، جہاں یہ شرح 176 تھی۔

گوجرانوالہ میں 762، لاہور میں 479، فیصل آباد میں 359، ملتان میں 304، پشاور میں 211، سیالکوٹ میں 190، کراچی میں 174، بہاولپور میں 173، راولپنڈی میں 170 اے کیو آئی ریکارڈ کیا گیا۔

ایئر کوالٹی سے متعلق ڈیٹا فراہم کرنیوالے عالمی اداروں کے مطابق گزشتہ چار برسوں سے اکتوبر اور نومبر کے مہینے لاہور میں سب سے زیادہ آلودہ ثابت ہو رہے ہیں۔ کراچی کا فضائی معیار بھی خراب رہا اور آلودہ شہروں میں ساتویں نمبر پر آگیا۔

محکمہ ماحولیات نے صورتحال کے پیش نظر پبلک مقامات اور اہم شاہراہوں پر ڈرائی سویپنگ پر پابندی عائد کر دی، شاہراہوں کو دھونے کیلئے پہلے پانی کا سپرے کیا جائے گا۔ سپارکو کی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال پنجاب میں فصل کی باقیات جلانے میں 65 فیصد کمی آ گئی ہے، گزشتہ برس پنجاب میں ماحولیاتی خلاف ورزیوں کا سکور 838 تھا جو رواں سال کم ہو کر 294 رہا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی علاقوں سے آنے والی آلودگی سے پاکستانی علاقوں میں سموگ کی صورتحال خراب ہو رہی ہے۔