
روئٹرز کے مطابق یوکرین کی مسلح افواج نے ٹیلیگرام پر جاری ایک بیان میں کہا کہ 7 جون کی صبح کرسک کے علاقے کی طرف یوکرین کی فضائیہ نے ایک مؤثر کارروائی کی جس کے نتیجے میں روس کا Su-35 لڑاکا طیارہ تباہ کر دیا گیا۔ یوکرینی فوج نے اس کامیاب مشن کی مزید تفصیلات تو فراہم نہیں کیں، تاہم یہ ایک بڑی عسکری پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔
ابھی تک روسی حکام یا وزارتِ دفاع کی جانب سے اس واقعے پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا، اور نہ ہی آزاد ذرائع سے اس دعوے کی تصدیق ممکن ہو سکی ہے۔ روئٹرز نے بھی رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ وہ آزادانہ طور پر اس خبر کی تصدیق نہیں کر سکا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو جھٹکا، مودی کو جی سیون اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ ملی
یاد رہے یوکرین حالیہ دنوں میں روسی افواج کے خلاف فضائی اور ڈرون حملوں میں شدت لا چکا ہے۔ گزشتہ ہفتے یوکرینی سیکیورٹی ایجنسی "ایس بی یو" نے ایک بڑا ڈرون حملہ روس کے فوجی اڈوں پر کیا تھا جس میں مبینہ طور پر 40 سے زائد روسی طیاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس حملے میں روس کے اسٹریٹجک بمبار طیارے، جن میں Tu-95 اور Tu-22 شامل تھے، تباہ یا بری طرح متاثر ہوئے تھے۔ ان طیاروں کو روس طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل حملوں کے لیے استعمال کرتا ہے، جنہیں یوکرین کے اہم شہروں اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب مشرقی یوکرین میں روس اور یوکرین کے درمیان لڑائی میں تیزی آئی ہے۔ یوکرینی فوج کی جانب سے یہ دعویٰ مغربی دفاعی اتحاد کو بھی ایک پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ یوکرین اپنی فضائی صلاحیت میں بہتری لا رہا ہے اور روسی برتری کو چیلنج کرنے کی پوزیشن میں آ رہا ہے۔