پہلگام واقعہ: بھارت کو عالمی سطح پر منہ کی کھانی پڑگئی
UN Security Council
فائل فوٹو
نیویارک:(ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پہلگام حملے پر پاکستان کی مؤثر سفارتکاری نے ایک بار پھر بھارت کی چال کو بری طرح سے ناکام بنا دیا۔

بھارت کی جانب سے سخت الفاظ پر مشتمل مذمتی بیان حاصل کرنے کی کوششیں پاکستانی کی بہترین سفارتکاری کی بنا پر ناکام ہو گئیں۔

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آنے والے واقعے کے بعد بھارت کی کوشش تھی کہ سلامتی کونسل سے ایسا بیان جاری کروایا جائے جس میں پاکستان کو براہِ راست تنقید کا نشانہ بنایا جائے، اور سخت زبان استعمال کی جائے، جیسا کہ پلوامہ حملے کے بعد ہوا تھا۔ تاہم اس بار پاکستان کی چابکدست سفارتکاری نے معاملے کا رخ ہی پلٹ دیا۔

سلامتی کونسل نے 26 اپریل کو مذمتی بیان تو جاری کیا، مگر اس میں نہ صرف سخت الفاظ کو نکالا گیا بلکہ بھارت کا مطلوبہ لفظ پہلگام بھی شامل نہیں کیا گیا۔ اس کے بجائے بیان میںتمام متعلقہ حکام جیسے غیر جانبدار الفاظ استعمال کیے گئے، اور پاکستان کی کوشش سے جموں و کشمیر کی اصطلاح شامل کی گئی، جس پر بھارت کو کافی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

واضھ رہے کہ بیان کی تجویز امریکا کی جانب سے دی گئی تھی، مگر اتفاق رائے نہ ہو سکا، جس کا فائدہ پاکستان کو ہوا۔ بھارت نہ صرف فوری ردعمل حاصل کر سکا بلکہ اسے 4 دن بعد اس کی توقعات کیخلاف نرم زبان والا بیان ہی مل سکا۔

اقوام متحدہ کے اہلکار کا کہنا تھا کہ خطے کی صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے، اور بھارت و پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔