
امریکی میڈیا کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ ممکنہ طور پر ہزاروں غیر ملکی طلباء کی اسٹوڈنٹ ویزا رجسٹریشن بحال کر رہی ہے، جن کی قانونی حیثیت حال ہی میں بغیر کسی پیشگی اطلاع کے ختم کر دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ یہ اہم فیصلہ بوسٹن میں ایک وفاقی جج کے سامنے ہونے والی عدالتی سماعت کے دوران سامنے آیا، جہاں ان اقدامات کیخلاف بین الاقوامی طلباء کی جانب سے دائر کردہ کیسز کی سماعت ہو رہی تھی۔
واضح رہے کہ ٹرمپ حکومت کی جانب سے اس معاملے پر نرمی کا عندیہ دینا ہزاروں متاثرہ طلباء کیلئے بڑی راحت کا باعث بن سکتا ہے۔
امریکی امیگریشن لائرز ایسوسی ایشن کے مطابق ٹرمپ کے 20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اب تک 4 ہزار 700 سے زائد طلباء کے ریکارڈز کو یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے زیرانتظام ڈیٹا بیس سے ہٹا دیا گیا تھا۔ یہ ڈیٹا بیس اسٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر انفارمیشن سسٹم (SEVIS) کہلاتا ہے، جو طلباء کی قانونی موجودگی کو ٹریک کرتا ہے۔
اس اقدام سے متاثر ہونے والے بیشتر طلباء کو بغیر کسی پیشگی نوٹس کے کلاسز اور آن کیمپس سہولیات سے محروم کر دیا گیا تھا، جس کے باعث نہ صرف ان کی تعلیم بلکہ مستقبل بھی خطرے میں پڑ گیا تھا۔
اب حالیہ پیشرفت ان طلباء کیلئے امید کی نئی کرن بن کر سامنے آئی ہے، جو قانونی و تعلیمی حیثیت کی بحالی کے منتظر تھے۔



