راولپنڈی: (ویب ڈیسک ) راولپنڈی کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ 2 کیس بانی پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مجموعی طور پر 17، 17 سال قید کی سزا سنا دی۔ اس طرح دونوں ملزمان کو مجموعی طور پر 34 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ہرجانہ کیس، عمران خان کی متفرق درخواست جلد سماعت کیلئے منظور
راولپنڈی عدالت کے سپیشل جج شاہ رخ ارجمند محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے مختلف قانونی دفعات کے تحت سزائیں عائد کیں۔ فیصلے کے مطابق دفعہ 409 کے تحت عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی، جبکہ دفعات 5، 2، 47 کے تحت دونوں کو مزید 7، 7 سال قید کی سزا دی گئی۔ عدالت نے قرار دیا کہ دونوں سزائیں الگ الگ شمار ہوں گی، جس کے نتیجے میں ہر ملزم کو مجموعی طور پر 17 سال قید بھگتنا ہوگی۔
عدالتی فیصلے میں قید کے ساتھ ساتھ دونوں ملزمان پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو فی کس 1 کروڑ 64 لاکھ 500 روپے جرمانے کی سزا سنائی، جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں مزید قید بھگتنا ہوگی۔
استغاثہ کے مطابق عمران خان اور بشریٰ بی بی پر الزام تھا کہ انہوں نے سرکاری حیثیت میں حاصل ہونے والے قیمتی تحائف، یعنی توشہ خانہ کے تحائف، قواعد و ضوابط کے خلاف استعمال کیے اور ان سے متعلق قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔ عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے شواہد، مالی ریکارڈ اور دستاویزی ثبوت پیش کیے، جنہیں عدالت نے تسلی بخش اور قابلِ اعتماد قرار دیا۔
فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر اڈیالہ جیل اور اس کے اطراف سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے الرٹ رہے اور غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
یاد رہے توشہ خانہ ٹو کیس کی آخری سماعت 16 اکتوبر کو اڈیالہ جیل میں ہوئی تھی۔ 16 اکتوبر کے بعد کیس کی سماعت 3 بار ملتوی ہوئی۔ توشہ خانہ ٹو کیس میں شہادت، ملزمان کا 342 کا بیان اور حتمی دلائل مکمل ہوئے، کیس میں مجموعی طور پر 20 گواہان کی شہادت قلمبند کی گئی۔ وکلاء صفائی ارشد تبریز اور قوسین فیصل مفتی ایڈووکیٹ نے گواہان پر جرح مکمل کی۔