
ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہے،ارکان پارلیمنٹ بارڈر پر جا کر افواج پاکستان کے ساتھ یکجہتی کریں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف بھارت نے مہم چلائی ، بانی پی ٹی آئی سے موجودہ حالات میں بات کرنے میں کیا حرج ہے؟بات کرنے سے ملک متحد ہو گا، ہم عملی وحدت کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ جب بانی پی ٹی آئی آپ کے ساتھ بیٹھ گیا تو ہر پاکستانی سرحد پر جائے گا،یہاں ایک صحافی نے پوچھا جنگ ہوئی تو کیا آپ بندوق لے کر سرحد پہ جائیں گے؟ میں نے مذاقاً کہہ دیا میں انگلینڈ جاؤں گا، اس پہ بھارتی میڈیا نے کہا پاکستانی پارلیمنٹیرینز ڈر گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں بھارت کو بتانا چاہتا ہوں حب الوطنی ہمارا ایمان ہے، ذاتی طور پر واہگہ بارڈر جا کر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاؤں گا، کرتار پور راہداری پر جاؤں گا، تمام ارکان پارلیمنٹ کو جانا چاہیے۔
علاوہ ازیں رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عیار دشمن نے ایک بار پھر ہمیں للکارا ہے، ہمیں بھارت کو مضبوط جواب دینا چاہیے، ہمارا دشمن بھول گیا کہ ہم حسینی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی صاحب نہ کوئی پی ٹی آئی ہے نہ کوئی ن لیگ ہے ہم سب پاکستانی ہیں،ہم جنگ میں جاتے ہیں تو شہادت کی تمنا لیکر جاتے ہیں،پوری قوم میں جذبہ ہے، کہتے ہیں آنے دو دیکھ لیں گے، جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے۔
علی محمد خان نے مزید کہا کہ لال قلعہ پر دوبارہ اسلام کا پرچم لہرائیں گے،کشمیر بھی ان شاءاللہ آزاد ہو گا۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بولے کہ ہم کسی بھی واقعے کی مذمت کےلئے جلدی کیوں کرتے ہیں، جعفر ایکسپریس کا حادثہ ہوا تو ہندوستان نے معذرت خواہ رویہ اختیار کیا نہ مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں کہتے پہلگام ہم نے کیا لیکن بھارت سے پوچھنا چاہیے جعفر ایکسپریس واقعے کی مذمت کیوں نہیں کی، ہندوستان میں بے شرم مودی بیٹھا ہے،راہول گاندھی انڈیا کے مفادات کے لئے ساتھ مل گیا۔
صاحبزادہ حامد رضا کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی جیل کے اندر ہے اسے لیکر آئیں، پاکستان کی طرف اٹھنے والی آنکھ نکال دیں گے، جنگ مسلط کر دی جائے تو غیرت،انا اور جوانمردی کے ساتھ جواب دینا ہے۔



