
قرارداد میں لکھا گیا کہ یہ ایوان تمام شکلوں میں دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، معصوم شہریوں کا قتل پاکستان کے اصولوں کے منافی ہے جو پاکستان کی طرف سے قائم کیے گئے ہیں۔
قومی اسمبلی میں منظور شدہ قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان پہلگام حملے (22 اپریل 2025) کو بھارت کی جانب سے پاکستان سے جوڑنے کی تمام بے بنیاد کوششوں کو مسترد کرتا ہے، بھارتی حکومت کی منظم اور بدنیتی پر مبنی مہم کی مذمت کرتے ہیں جو دہشت گردی کے مسئلے کا استحصال کرتے ہوئے ایک تنگ سیاسی مقصد کے لیے ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو غیر قانونی اور یک طرفہ طور پر معطل کرنے کی مذمت کرتے ہیں، یہ معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے اور جو واضح طور پر جنگ کا ایک عمل ہے۔
قرار داد کے متن میں لکھا گیا کہ یہ ایوان خبردار کرتا ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کے لیے آبی دہشت گردی یا فوجی اشتعال انگیزی کے خلاف مکمل طور پر قابل اور تیار ہے،یہ فروری 2019 میں بھارت کی جارحیت کے جواب میں اس کی مضبوط اور دلیرانہ کارروائی سے واضح ہوا۔
ایوان میں منظور ہونیوالی قرار داد میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی مہم جوئی کا جواب سخت، فوری اور فیصلہ کن ہوگا،پاکستان کے لوگ امن کے لیے پرعزم ہیں لیکن کبھی بھی کسی کو ملک کی خودمختاری، سلامتی، اور مفادات پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت کو مختلف دہشت گردی کے اعمال اور دیگر ممالک، بشمول پاکستان کی سرزمین پر دہشتگردانہ کارروائیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
قومی اسمبلی میں منظور شدہ قرار داد میں مزید کہا گیا کہ یہ ایوان پاکستان کی کشمیری قوم کے لیے غیر متزلزل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کی تجدید کرتا ہے اور ان کے خود ارادیت کے ناقابل تنسیخ حق کی تکمیل کے لیے ان کے انصاف کے جدوجہد کی حمایت کرتا ہے۔



