
تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کے حکم پر دریائے چناب پر بنائے گئے بگلیہار ڈیم پر سلائس سپل ویز کے گیٹ نیچے کی طرف سرکا دئیے گئے ہیں تاکہ پاکستان میں پانی کے بہاؤ کو محدود کیا جا سکے۔ انڈیا نے پاکستان کے ملکیتی دریائے چناب پر واقع بگلیہار ڈیم کو ہائیڈرو پاور جنریشن کیلئے رن آف دی ریور پلانٹ کے طور پر ڈیزائن کیا ہے۔
چناب انڈس واٹر سسٹم کے پاکستان کے ملکیتی دریاؤں میں سے ایک ہے اور یہ معاہدہ بجلی کی پیداوار کیلئے چناب کے پانی کو استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے تاہم بھارت اب اسے آبی دہشتگردی کیلئے ا ستعمال کر رہا ہے۔
بھارت کی طرف سے پانی روکے جانے پرمسلسل دو روز سے دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں شدید کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے جبکہ بھارت نے چند روز قبل بھاری مقدار میں پانی دریا میں چھوڑا تھا جس پر ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 87 ہزار 2سو82 ریکارڈ کی گئی تھی حالانکہ ہیڈ مرالہ پرعام طور پر 24 سے 25 ہزار کیوسک پانی آتا ہے ،بعدازاں پانی کی بندش کے بعد دریا کی سطح مسلسل کم ہونے لگی۔
اتوار کے روز دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 6326 کیوسک ریکارڈ کی گئی،دریائے جموں توی میں 1649 کیوسک اور مناورتوی میں 934 کیوسک پانی کی آمد ریکارڈ کی جارہی ہے، پانی کے بہاؤ میں کمی پرنہر مرالہ راوی لنک کو پانی کی فراہمی بند کردی گئی۔
قبل ازیں دو مئی کو ہیڈ مرالہ کے مقام پر 83 ہزار 372 کیوسک پانی ریکارڈ کیا جا رہا تھا جبکہ دریائے جموں توی میں 5104 کیوسک اور دریائے مناور توی میں 3902 کیوسک پانی کی آمد ریکارڈ کی گئی تھی ۔ 3 مئی کو ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 34 ہزار 188کیوسک ،دریائے جموں توی میں 3808 کیوسک، دریائے مناور توی میں 2298 کیوسک پانی کی آمد ریکارڈ کی گئی۔



