
اطلاعات کے مطابق، ان کی گاڑی کو ایک شدید نوعیت کا حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ داود شاہ کاکڑ سمیت ان کے ہمراہ سفر کرنے والے کئی کارکنان زخمی ہو گئے۔ حادثہ پیش آنے کے فوری بعد مقامی لوگوں نے امدادی کارروائی کرتے ہوئے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق داود شاہ کاکڑ کو متعدد چوٹیں آئی ہیں اور ان کا فوری طور پر علاج جاری ہے۔ دیگر زخمیوں کو بھی طبی امداد دی جا رہی ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی تحریک انصاف کے کارکنان اور مقامی رہنما بڑی تعداد میں اسپتال پہنچ گئے۔ کارکنان نے زخمیوں کی عیادت کی اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔
پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو بھی واقعے سے آگاہ کر دیا گیا ہے، اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مرکزی قائدین جلد ہی کوئٹہ کا دورہ کر کے زخمی رہنما اور کارکنان کی عیادت کریں گے۔ پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ابتدائی طور پر یہ کہا جا رہا ہے کہ گاڑی کی تیز رفتاری یا سڑک کی خستہ حالی حادثے کا باعث بنی ہو سکتی ہے، تاہم مکمل تفصیلات تفتیش کے بعد ہی سامنے آئیں گی۔ پولیس جائے حادثہ پر پہنچ کر شواہد اکٹھا کر رہی ہے اور عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کیے جا رہے ہیں۔
داود شاہ کاکڑ بلوچستان میں پاکستان تحریک انصاف کے متحرک اور فعال رہنما سمجھے جاتے ہیں۔ وہ مختلف سیاسی معاملات میں پارٹی کا مؤقف بھرپور طریقے سے پیش کرتے رہے ہیں اور عوامی رابطوں میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔
تحریک انصاف کی قیادت نے بھی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے داود شاہ کاکڑ اور دیگر زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی ہے۔ ترجمان پارٹی نے کہا ہے کہ داود شاہ کاکڑ پارٹی کا قیمتی اثاثہ ہیں، ان کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں، ہم ان کے مکمل صحتیاب ہونے تک ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔



