
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کی جانب سے دی جانیوالی بریفنگ میں پی ٹی آئی شریک نہیں ہوگی۔
اعلامیے میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ موجودہ حالات میں حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کا انعقاد کرتی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشتگردی کی کھل کر مخالفت کی ہے، پارٹی چیئرمین عمران خان، جو اس وقت قید میں ہیں، نے بھی قوم کے نام اپنے پیغامات میں نہ صرف دہشتگردی کے خلاف مؤقف اپنایا بلکہ اتحاد، استحکام اور قومی یکجہتی پر زور دیا۔
کمیٹی کے مطابق عمران خان کا نظریہ واضح اور دوٹوک ہے، اور ان کی قیادت میں قوم کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بصیرت اور عزم نمایاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا مائنز اینڈ منرلز بل پر ووٹنگ نہ کروانے کا حکم،جنید اکبر کا انکشاف
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ تحریک انصاف نے ہر موقع پر ملکی سالمیت، خودمختاری اور قومی وقار کے لیے مؤقف اپنایا، حتیٰ کہ یومِ تاسیس پر بھی ایک قرارداد کے ذریعے بھارتی جارحیت کے خلاف اپنی پالیسی واضح کی گئی۔
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے کہا کہ پارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ ہر بیرونی خطرے کی صورت میں پی ٹی آئی ملک کے دفاع میں پیش پیش ہوگی۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت کو چاہیے تھا حالیہ نازک حالات میں تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے کر اجتماعی لائحہ عمل تشکیل دیتی، مگر افسوس کہ اے پی سی نہ بلائی گئی اور اس کی جگہ ایک یکطرفہ بریفنگ کا اہتمام کیا گیا۔
سیاسی کمیٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی ہی عوام کے اصل جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں اور ہم ہمیشہ قومی اتفاق، اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور سیاسی استحکام کے داعی رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اس بریفنگ میں قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نظر نہیں آتی اور نہ ہی عمران خان جیسے مرکزی رہنما کو شامل کیا گیا ہے اس لیے پارٹی نے اس بریفنگ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ آج وفاقی وزیر اطلاعات اور ڈی جی آئی ایس پی آر ملک کی سیاسی قیادت کو موجودہ سلامتی کے حالات پر بریفنگ دینے والے ہیں۔



