بھارتی جارحیت، پاکستان کا خطے کی صورتحال پر سلامتی کونسل کو بریفنگ کا فیصلہ
 پاکستان نے خطے کی تازہ ترین صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دینے کا فیصلہ کرلیا۔
فائل فوٹو
اسلام آباد: (سنو نیوز) پاکستان نے خطے کی تازہ ترین صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی ۔

پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھارت کے جارحانہ اقدامات، اشتعال انگیزی اور اشتعال انگیز بیانات سے آگاہ کرے گا،پاکستان خصوصی طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے لیے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو اجاگر کرے گا۔

پاکستان واضح کرے گا کہ کس طرح ہندوستان کے جارحانہ اقدامات جنوبی ایشیاء اور خطے سے باہر امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

بھارت سفارتی تنہائی کا شکار

دوسری جانب پہلگام فالس آپریشن کے بعد ہر کوشش کے باوجود بھارت سفارتی سطح پر ناکامی سے دوچار ہے، بین الاقوامی سطح پر بھارت کے جارحیت پر مبنی بیانیے کو تمام بڑے ممالک نے مسترد کردیا۔

ذرائع کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے نئی دہلی کوپاکستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب معاملات بات چیت سے حل کرنے کا مشورہ دیا ہے، اس سے قبل امریکا اور یورپی یونین بھی بھارت کو کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ معاملات بات چیت سے حل کئے جائیں۔

وزارت خارجہ کے ذرائع نے بتایا کہ سوئٹزر لینڈ نے بھی پاکستان کو پہلگام واقعہ کی تحقیقات میں مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

سکالر تنوی مدن نے بھارت کے جارحارنہ رویے پر ردعمل میں کہا کہ روس نے دو بار ایک دوسرے ملک پر حملہ کرنے کی کوشش کی مگر مسائل حل نہ کرسکا، روس کی مثال بھارت کو بتاتی ہے کہ پاکستان کے ساتھ معاملات کو بات چیت اور سفارتی ذرائع سے حل کیا جائے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا، یورپی یونین اور اب روس کا معاملات بات چیت سے حل کرنے کا مشورہ بھارت کی سفارتی تنہائی کو ظاہر کرتا ہے، یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں ہے فیصلے بالآخر مذاکرات کی میز پر ہی ہونے ہیں۔

ماہرین نے مزید کہا کہ بھارت نے اگر جارحیت کرنے کی کوشش کی تو پاکستان کی جانب سے اسے منہ توڑ جواب ملے گا۔