
رجسٹرار آفس اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ ہائیکورٹ میں سزا کے خلاف اپیلیں صرف ان کے مقررہ نمبر پر ہی سماعت کے لیے آئیں گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی اپیل کے بارے میں جمع کرائی گئی تحریری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کے خلاف اپیل اس سال سماعت کے لیے نہیں رکھی جائے گی۔
رپورٹ میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق فکسیشن پالیسی تیار کی گئی، جس کے تحت زیر التوا کیسز اور اپیلوں کو نمٹایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل، عمران خان سے ملاقاتیں معطل
رجسٹرار آفس کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس وقت سزا یافتہ مجرموں کی 279 اپیلیں زیر التوا ہیں، جن میں سزائے موت کے خلاف 63 ، عمر قید کے خلاف 73 ، سات سال سے زائد قید کی 88 اور سات سال سے کم قید کی 55 اپیلیں شامل ہیں، سب سے پرانی سزائے موت کے خلاف اپیل 2017 کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 14 سال قید کی سزا کے خلاف اپیل 31 جنوری 2025 کو دائر کی گئی تھی اور اس اپیل پر ابھی تک ابتدائی مراحل چل رہے ہیں، اس اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار کیے جائیں گے اور پھر اسے اس کی باری پر مقرر کیا جائے گا۔
رجسٹرار آفس نے مزید کہا کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کی ہدایات کے تحت بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل 2025 میں مقرر ہونے کا امکان نہیں۔



