
تفصیلات کے مطابق رواں سال کے چار ماہ میں سونا 73 ہزار200 روپے مہنگا ہوا، یکم جنوری کو فی تولہ قیمت 2 لاکھ 72 ہزار600 روپے تھی، 30 اپریل کو سونے کا لین دین 3 لاکھ 45 ہزار 800 روپے پر بند ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اپریل میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 25 ہزار 800 روپے کا اضافہ ہوا، یکم اپریل کو فی تولہ سونا 3 لاکھ 25 ہزار روپے کا تھا جبکہ 22اپریل کو سونے کی فی تولہ قیمت 3 لاکھ 63 ہزار 700 روپے کی بلند ترین سطح پر تھی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اپریل میں پاکستان سٹاک مارکیٹ میں غیر معمولی مندی ریکارڈ کی گئی، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے باعث فروخت کا شدید دباؤ رہا۔
اپریل میں 100 انڈیکس میں 6 ہزار 484 پوائنٹس کی بڑی مندی ریکارڈ کی گئی، یکم اپریل کو انڈیکس ایک لاکھ 17 ہزار 807 پوائنٹس پر تھا جبکہ 30 اپریل کو انڈیکس ایک لاکھ 11 ہزار 326 پوائنٹس پر بند ہوا،اپریل میں سرمایہ کاروں کو 3 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
گزشتہ ماہ (اپریل) کے دوران مقامی کرنسی میں خسارے کی مالیت 854 ارب روپے رہی،اپریل میں 10 ارب 36 کروڑ 33 لاکھ حصص کی تجارت ہوئی جبکہ اپریل میں کاروباری سودے 639 ارب روپے میں طے پائے۔
سال 2025 کے چار ماہ میں بھی سٹاک مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں رہی، جنوری تا اپریل 100 انڈیکس میں 3801 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی، یکم جنوری کو انڈیکس ایک لاکھ 15 ہزار 127 پوائنٹس پر تھا۔
رواں سال کے پہلے چارماہ میں سرمایہ کاروں کو 976 ارب روپے کا نقصان ہوا، یکم جنوری کو مارکیٹ کیپٹلائزیشن 14 ہزار 496 ارب روپے تھی۔



